مطالعے کا مضمون نمبر 24
آپ یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں کو پورا کر سکتے ہیں
”اچھے کام کرنے میں ہمت نہ ہاریں کیونکہ اگر ہم ہمت نہیں ہاریں گے تو ہم مقررہ وقت پر فصل کاٹیں گے۔“—گل 6:9۔
گیت نمبر 84: خدمت کو ہر پَل تیار
مضمون پر ایک نظر a
1. ہم میں سے زیادہتر کو کس مشکل کا سامنا ہوا ہے؟
کیا آپ کو کبھی یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے کوئی منصوبہ بنا کر اِسے پورا کرنا مشکل لگا؟ ہم میں سے زیادہتر کے ساتھ ایسا ہوا ہے۔ مثال کے طور پر بھائی فلپ نے یہ سوچا تھا کہ وہ باقاعدگی سے دُعا کریں گے اور اپنی دُعاؤں کو اَور بہتر بنائیں گے۔ لیکن اُنہیں وقت نکالنا مشکل لگ رہا تھا۔ بہن ایریکا کا منصوبہ تھا کہ وہ مُنادی کے لیے اِجلاس میں وقت پر پہنچیں گی لیکن وہ تقریباً ہر اِجلاس میں ہی دیر سے پہنچتی تھیں۔ بھائی ٹوماش نے کئی بار کوشش کی کہ وہ پوری بائبل پڑھیں۔ اُنہوں نے کہا: ”مجھے بائبل پڑھنے میں مزہ نہیں آتا تھا۔ مَیں نے تین بار کوشش کی لیکن مَیں ہر بار صرف احبار کی کتاب تک ہی پڑھ پاتا تھا۔“
2. اگر آپ اپنے کسی منصوبے کو ابھی تک پورا نہیں کر پائے تو آپ کو بےحوصلہ کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
2 اگر آپ اپنے کسی منصوبے کو ابھی تک پورا نہیں کر پائے تو بےحوصلہ نہ ہوں۔ کسی چھوٹے منصوبے کو پورا کرنے میں بھی وقت اور محنت لگتی ہے۔ اگر آپ ابھی بھی اپنے منصوبے کو پورا کرنا چاہتے ہیں تو اِس سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ کو یہوواہ کے ساتھ اپنی دوستی بہت عزیز ہے اور آپ دلوجان سے اُس کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ یہوواہ آپ کی کوششوں کی بہت قدر کرتا ہے۔ بےشک وہ آپ سے کسی ایسے کام کی توقع نہیں کرتا جسے کرنا آپ کے بس میں نہ ہو۔ (زبور 103:14؛ میک 6:8) اِس لیے جب آپ کوئی منصوبہ بناتے ہیں تو اِس بات پر دھیان دیں کہ کیا آپ کے حالات اِسے پورا کرنے کی اِجازت دیتے ہیں۔ اگر ہاں تو آپ اپنے منصوبے کو کیسے پورا کر سکتے ہیں؟ آئیے، اِس سلسلے میں کچھ مشوروں پر غور کریں۔
اپنے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی شدید خواہش پیدا کریں
3. کسی منصوبے کو پورا کرنے کے لیے شدید خواہش ہونا کیوں ضروری ہے؟
3 یہ بہت ضروری ہے کہ آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی شدید خواہش ہو۔ اِس وجہ سے آپ اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کریں گے۔ یہ خواہش اُس ہوا کی طرح ہے جو ایک کشتی کو اُس کی منزل کی طرف دھکیلتی ہے۔ اگر ہوا چلتی رہے گی تو ملاح اپنی منزل تک پہنچ جائے گا۔ اور اگر ہوا بہت تیز ہوگی تو شاید وہ اپنی منزل پر زیادہ جلدی پہنچ جائے۔ اِسی طرح آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی جتنی زیادہ خواہش ہوگی اُتنی ہی جلدی آپ اپنے منصوبے کو پورا کر پائیں گے۔ ملک ایل سلواڈور سے بھائی ڈیوڈ نے کہا: ”جب آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش ہوتی ہے تو آپ اِسے پورا کرنے کی زیادہ کوشش کرتے ہیں۔ آپ کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ کوئی بھی چیز آپ کے منصوبے کو پورا کرنے کی راہ میں رُکاوٹ نہ بنے۔“ تو پھر آپ کیا کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی اَور زیادہ خواہش پیدا ہو؟
4. ہم کس چیز کے لیے دُعا کر سکتے ہیں؟ (فِلپّیوں 2:13) (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
4 یہوواہ سے دُعا کریں کہ آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی اَور زیادہ خواہش پیدا ہو۔ یہوواہ اپنی پاک روح کے ذریعے آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش پیدا کر سکتا ہے۔ (فِلپّیوں 2:13 کو پڑھیں۔) کبھی کبھار ہم کوئی منصوبہ صرف اِس لیے بناتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ایسا کرنا اچھی بات ہے۔ لیکن شاید ہمارے دل میں اِسے پورا کرنے کی خواہش نہ ہو۔ ایسا ہی کچھ یوگنڈا میں رہنے والی بہن نورینا کے ساتھ ہوا۔ اُنہوں نے منصوبہ بنایا تھا کہ وہ کسی نہ کسی کو بائبل کورس کرائیں گی۔ لیکن اُن میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش نہیں تھی کیونکہ اُنہیں لگتا تھا کہ اُن میں اچھی طرح سکھانے کی صلاحیت نہیں ہے۔ لیکن کس چیز نے اُن کی مدد کی؟ بہن نے کہا: ”مَیں نے ہر روز یہوواہ سے اِلتجا کی کہ وہ میری اِس خواہش کو بڑھائے کہ میں کسی کو بائبل کورس کراؤں۔ ساتھ ہی ساتھ مَیں نے تعلیم دینے کی اپنی مہارتوں کو نکھارنے کی کوشش کی۔ کچھ مہینوں بعد مَیں نے دیکھا کہ میری یہ خواہش بڑھ گئی ہے۔ اُسی سال مَیں نے دو لوگوں کو بائبل کورس شروع کرایا۔“
5. کس چیز پر سوچ بچار کرنے سے ہم میں اپنا منصوبہ پورا کرنے کی خواہش بڑھے گی؟
5 سوچیں کہ یہوواہ نے آپ کے لیے کیا کچھ کِیا ہے۔ (زبور 143:5) پولُس اِس بات پر سوچ بچار کرتے تھے کہ یہوواہ نے اُن پر کتنا رحم کِیا ہے اور اِس وجہ سے اُن میں یہوواہ کے لیے اَور محنت سے کام کرنے کی خواہش پیدا ہوئی۔ (1-کُر 15:9، 10؛ 1-تیم 1:12-14) اِسی طرح آپ جتنا زیادہ اِس بات پر سوچ بچار کریں گے کہ یہوواہ نے آپ کے لیے کیا کچھ کِیا ہے اُتنی ہی زیادہ آپ میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش بڑھے گی۔ (زبور 116:12) غور کریں کہ کس چیز نے ہنڈوراس میں رہنے والی ایک بہن کی مدد کی تاکہ وہ پہلکار بن سکے۔ اُس نے کہا: ”مَیں نے اِس بات پر سوچ بچار کی کہ یہوواہ مجھ سے کتنی زیادہ محبت کرتا ہے۔ اُس نے مجھے اپنے بندوں میں شامل کِیا ہے۔ وہ میرا خیال رکھتا اور میری حفاظت کرتا ہے۔ اِن باتوں پر سوچ بچار کرنے سے میرے دل میں یہوواہ کے لیے محبت اور اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش بڑھی۔“
6. اَور کیا چیز ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش بڑھائے گی؟
6 اُن فائدوں پر دھیان دیں جو اپنا منصوبہ پورا کرنے سے آپ کو ہوں گے۔ غور کریں کہ کس چیز نے بہن ایریکا کی مدد کی تاکہ وہ مُنادی کے لیے اِجلاس میں وقت پر پہنچیں۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں سمجھ گئی کہ اگر مَیں مُنادی کے لیے اِجلاس میں جلدی پہنچوں گی تو مَیں بہن بھائیوں کے ساتھ کچھ وقت گزار پاؤں گی۔ مَیں اُن مشوروں کو بھی سُن پاؤں گی جو اِجلاس میں دیے جائیں گے اور اِن کی وجہ سے مَیں اَور اچھی مبشر بن پاؤں گی اور مجھے مُنادی کرنے میں زیادہ مزہ آئے گا۔“ بہن نے اُن فائدوں پر دھیان دیا جو اُنہیں مُنادی کے لیے اِجلاس میں جلدی جانے سے ہوں گے اور اِس وجہ سے وہ اپنے منصوبے کو پورا کر پائیں۔ آپ کن فائدوں کے بارے میں سوچ سکتے ہیں؟ اگر آپ کا منصوبہ بائبل پڑھنے یا دُعا کرنے کے حوالے سے ہے تو سوچیں کہ اِن کے ذریعے یہوواہ کے ساتھ آپ کی دوستی کیسے مضبوط ہوگی۔ (زبور 145:18، 19) اگر آپ کا منصوبہ اپنے اندر کوئی خوبی نکھارنے کا ہے تو اِس بات پر دھیان دیں کہ اِس خوبی کی وجہ سے دوسروں کے ساتھ آپ کے تعلقات کیسے بہتر ہو سکتے ہیں۔ (کُل 3:14) اچھا ہوگا کہ آپ اُن سب باتوں کی ایک لسٹ بنائیں جن کی وجہ سے آپ کو اپنا منصوبہ پورا کرنا چاہیے۔ اِس لسٹ کو روزانہ دیکھیں۔ بھائی ٹوماش نے کہا: ”اگر میرے پاس اپنے کسی منصوبے کو پورا کرنے کی زیادہ وجوہات ہوتی ہیں تو مَیں اِسے پورا کرنے کے لیے زیادہ محنت کرتا ہوں۔“
7. کس چیز نے بھائی جولیو اور اُن کی بیوی کی مدد کی تاکہ وہ اپنا منصوبہ پورا کر سکیں؟
7 ایسے لوگوں کے ساتھ وقت گزاریں جو آپ کا حوصلہ بڑھائیں۔ (امثا 13:20) غور کریں کہ کس چیز نے بھائی جولیو اور اُن کی بیوی کی مدد کی تاکہ وہ اَور زیادہ مُنادی کرنے کا اپنا منصوبہ پورا کر سکیں۔ بھائی نے کہا: ”ہم نے ایسے دوست بنائے جن سے ہم اپنے منصوبوں کے بارے میں بات کر سکتے تھے اور وہ ہمارا حوصلہ بڑھاتے تھے۔ اُن میں سے زیادہتر نے اِس طرح کے منصوبوں کو پورا کر لیا تھا۔ اِس لیے وہ ہمیں اچھے مشورے دے سکتے تھے۔ ہمارے دوست ہم سے یہ بھی پوچھتے رہتے تھے کہ ہمارا منصوبہ کہاں تک پہنچا ہے۔ اور وہ ضرورت پڑنے پر ہمارا حوصلہ بھی بڑھاتے تھے۔“
جب ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش کم ہو
8. اگر ہم اپنے منصوبے کو اُسی وقت پورا کرنے کی کوشش کریں گے جب ہمارے اندر اِسے پورا کرنے کی خواہش ہوگی تو اِس کا نقصان کیا ہو سکتا ہے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
8 کچھ دن ایسے ہو سکتے ہیں جب ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش بہت کم ہو۔ لیکن کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی کوشش نہیں کر سکتے؟ ایسا نہیں ہے۔ ذرا اِس مثال پر غور کریں: ہوا کی طاقت سے ہی ایک کشتی اپنی منزل تک پہنچ سکتی ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ ہر روز ہوا ایک جیسی ہی ہو۔ کچھ دن ایسے ہوتے ہیں جب ہوا بالکل نہیں چل رہی ہوتی۔ لیکن کیا اِس کا مطلب یہ ہے کہ ملاح اپنی منزل کی طرف نہیں بڑھ پائے گا؟ جی نہیں۔ کچھ کشتیاں موٹر سے چلتی ہیں اور کچھ میں چپّو ہوتے ہیں۔ ملاح اِن چیزوں کے ذریعے اپنی منزل کی طرف بڑھتا رہتا ہے۔ اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش بھی ہوا کی طرح ہے۔ ضروری نہیں کہ یہ ہر دن ایک جیسی ہو۔ کچھ دن ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش زیادہ ہوتی ہے اور کچھ دن بالکل بھی نہیں ہوتی۔ اِس لیے اگر ہم اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے صرف اُسی وقت کام کریں گے جب ہمارے اندر اِسے پورا کرنے کی خواہش ہوگی تو شاید ہم کبھی بھی اپنے منصوبے کو پورا نہ کر پائیں۔ جس طرح ہوا کے نہ چلنے پر بھی ملاح اپنی منزل پر پہنچنے کے لیے فرق فرق طریقے اِستعمال کرتا ہے اُسی طرح جب ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی تو ہم تب بھی اِسے پورا کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ یہ آسان تو نہیں ہوگا لیکن آپ کی محنت بےکار نہیں جائے گی۔ لیکن یہ دیکھنے سے پہلے کہ آپ کیا کر سکتے ہیں، آئیے، ایک ایسے سوال پر بات کریں جو شاید آپ کے ذہن میں ہو۔
9. کیا ہمیں اُس وقت بھی اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے کام کرتے رہنا چاہیے جب ہمارے اندر اِسے پورا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی؟ وضاحت کریں۔
9 یہوواہ چاہتا ہے کہ ہم خوشی اور پورے دل سے اُس کی خدمت کریں۔ (زبور 100:2؛ 2-کُر 9:7) تو کیا ہمیں اُس وقت بھی اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے کام کرتے رہنا چاہیے جب ہم میں اِسے پورا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی؟ ذرا پولُس رسول کی مثال پر غور کریں۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں اپنے جسم کو دبا کر رکھتا ہوں اور اِسے غلام بناتا ہوں۔“ (1-کُر 9:25-27) پولُس اُس وقت بھی صحیح کام کرنے کی پوری کوشش کرتے تھے جب اُن میں ایسا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی تھی۔ لیکن پولُس یہوواہ کی خدمت میں جو کچھ بھی کرتے تھے، کیا یہوواہ اِس سے خوش تھا؟ جی بالکل اور یہوواہ نے اُنہیں اِس کے لیے بہت سی برکتیں بھی دیں۔—2-تیم 4:7، 8۔
10. جب ہم اُس وقت بھی اپنا منصوبہ پورا کرنے کے لیے کام کرتے ہیں جب ہم میں اِسے پورا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی تو اِس کے کیا فائدے ہوتے ہیں؟
10 جب ہم اُس وقت بھی اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے کام کرتے ہیں جب ہمارے اندر اِسے پورا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی تو یہوواہ بہت خوش ہوتا ہے۔ یہوواہ اِس لیے خوش ہوتا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ بھلے ہی ہمیں وہ کام کرنا اچھا نہیں لگتا لیکن ہم اُسے اِس لیے کر رہے ہیں کیونکہ ہمیں یہوواہ سے محبت ہے۔ جس طرح یہوواہ نے پولُس کو برکتیں دیں اُسی طرح وہ ہماری کوششوں کے لیے ہمیں بھی برکتیں دے گا۔ (زبور 126:5) جب ہم دیکھیں گے کہ وہ ہمیں برکتیں دے رہا ہے تو شاید ہمارے اندر اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش پیدا ہو۔ پولینڈ میں رہنے والی بہن لُوسینا نے کہا: ”کبھی کبھار میرا مُنادی کے لیے جانے کا دل نہیں کرتا خاص طور پر اُس وقت جب مَیں بہت تھکی ہوتی ہوں۔ لیکن جانے کے بعد مجھے جو خوشی محسوس ہوتی ہے، وہ کسی نعمت سے کم نہیں۔“ تو آئیے، دیکھیں کہ ہم اُس وقت کیا کر سکتے ہیں جب ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش نہیں ہوتی۔
11. یہوواہ ہماری مدد کیسے کر سکتا ہے تاکہ ہم اپنے اندر ضبطِنفس پیدا کریں؟
11 اپنے اندر ضبطِنفس پیدا کرنے کے لیے یہوواہ سے دُعا کریں۔ ضبطِنفس کی وجہ سے ایک شخص اپنے احساسات اور کاموں پر قابو رکھ سکتا ہے۔ اور اِس طرح اکثر وہ بُرے کاموں سے بھی بچ جاتا ہے۔ ضبطِنفس کی وجہ سے ہمیں اچھے کام کرنے کی ترغیب بھی ملتی ہے خاص طور پر اُس وقت جب وہ کام بہت مشکل ہو یا ہم میں اُسے کرنے کی خواہش نہ ہو۔ یاد رکھیں کہ ضبطِنفس یہوواہ کی پاک روح کے پھل کا ایک پہلو ہے۔ اِس لیے یہوواہ سے اُس کی پاک روح مانگیں تاکہ آپ اپنے اندر اِس اہم خوبی کو پیدا کر سکیں۔ (لُو 11:13؛ گل 5:22، 23) بھائی ڈیوڈ نے بتایا کہ اُنہیں اِس سلسلے میں دُعا کرنے سے کیسے فائدہ ہوا۔ وہ چاہتے تھے کہ وہ باقاعدگی سے ذاتی مطالعہ کریں۔ بھائی نے کہا: ”مَیں یہوواہ سے دُعا کرتا تھا کہ وہ ضبطِنفس پیدا کرنے میں میری مدد کرے۔ اُس کی مدد سے مَیں ذاتی مطالعے کا ایک اچھا شیڈول تیار کر پایا اور پھر اِس کے مطابق چلتا رہا۔“
12. واعظ 11:4 میں لکھی بات اپنا منصوبہ پورا کرنے میں ہماری مدد کیسے کر سکتی ہے؟
12 صحیح وقت اور حالات کا اِنتظار نہ کریں۔ اِس دُنیا میں حالات کبھی بھی ہماری مرضی کے مطابق نہیں ہوتے۔ اِس لیے اگر ہم اِنتظار کرتے رہیں گے تو شاید ہم اپنے منصوبے کو کبھی بھی پورا نہ کر پائیں۔ (واعظ 11:4 کو پڑھیں۔) ڈینئل نام کے ایک بھائی نے کہا: ”حالات کبھی بھی ہماری پسند کے نہیں ہوتے۔ صحیح وقت اور حالات وہی ہوتے ہیں جب ہم کوئی کام کرنا شروع کر دیتے ہیں۔“ یوگنڈا میں رہنے والے بھائی پال نے کاموں کو نہ ٹالتے رہنے کی ایک اَور وجہ بتائی۔ اُنہوں نے کہا: ”جب ہم مشکل حالات میں بھی اپنے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے کام کرتے رہتے ہیں تو یہوواہ ہماری مدد کرتا ہے۔“—ملا 3:10۔
13. شروع شروع میں چھوٹے منصوبے بنانے سے کون سے فائدے ہوتے ہیں؟
13 چھوٹے چھوٹے منصوبے بنائیں۔ شاید کبھی کبھار ہم میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی خواہش اِس لیے نہیں ہوتی کیونکہ ہمیں اِسے پورا کرنا بہت مشکل لگتا ہے۔ اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہے تو کیا آپ اپنے کسی بڑے منصوبے کو پورا کرنے کے لیے چھوٹے چھوٹے منصوبے بنا سکتے ہیں؟ اگر آپ اپنے اندر کوئی خوبی پیدا کرنا چاہتے ہیں تو آپ چھوٹی چھوٹی باتوں میں اِس خوبی کو ظاہر کر سکتے ہیں۔ اگر آپ باقاعدگی سے بائبل پڑھنے کی عادت ڈالنا چاہتے ہیں تو آپ شروع میں تھوڑی تھوڑی دیر کے لیے بائبل پڑھنے کا شیڈول بنا سکتے ہیں۔ بھائی ٹوماش کو ایک سال کے اندر پوری بائبل پڑھنا مشکل لگ رہا تھا۔ اُنہوں نے کہا: ”مَیں سمجھ گیا کہ مَیں نے اپنے لیے بہت بڑا منصوبہ بنا لیا ہے۔ اِس لیے مَیں نے اپنے منصوبے میں کچھ تبدیلی کی۔ اِس بار مَیں نے سوچا کہ مَیں ہر روز کچھ آیتیں پڑھوں گا اور اِن پر سوچ بچار کروں گا۔ اِس وجہ سے مجھے بائبل پڑھنے میں مزہ آنے لگا۔“ جیسے جیسے بھائی ٹوماش کو بائبل پڑھنے میں مزہ آنے لگا، وہ زیادہ دیر کے لیے بائبل پڑھنے لگے۔ آخرکار اُنہوں نے پوری بائبل پڑھ لی۔
اگر آپ اپنے منصوبے کو پورا نہ کر پائیں تو بےحوصلہ نہ ہوں
14. کن باتوں کی وجہ سے ہمیں اپنا منصوبہ پورا کرنا مشکل لگ سکتا ہے؟
14 بھلے ہی آپ کے دل میں اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی بہت خواہش ہو اور آپ اِسے پورا کرنے کے لیے بہت محنت کر رہے ہوں لیکن ہو سکتا ہے کہ آپ اِسے پورا نہ کر پائیں۔ مثال کے طور پر ”وقت اور حادثہ“ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ اِس لیے شاید ہمارے پاس اپنے منصوبے پر کام کرنے کے لیے وقت ہی نہ بچے۔ (واعظ 9:11) یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کسی مشکل کی وجہ سے ہم بہت بےحوصلہ ہو جائیں اور ہمارے اندر اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی طاقت ہی نہ بچے۔ (امثا 24:10) عیبدار ہونے کی وجہ سے شاید ہم سے کچھ ایسی غلطیاں ہو جائیں جن کی وجہ سے ہمیں اپنے منصوبے کو پورا کرنا اَور بھی مشکل لگے۔ (روم 7:23) یا شاید ہم بہت تھک جائیں۔ (متی 26:43) ایسی صورتحال میں کیا چیز ہماری مدد کر سکتی ہے تاکہ ہم بےحوصلہ نہ ہوں؟
15. اگر کسی وجہ سے آپ کے لیے اپنے منصوبے کو پورا کرنا مشکل ہے تو آپ کو ہمت کیوں نہیں ہارنی چاہیے؟ وضاحت کریں۔ (زبور 145:14)
15 اگر کسی وجہ سے آپ کے لیے اپنے منصوبے کو پورا کرنا مشکل ہے تو اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ ناکام ہو گئے ہیں۔ بائبل میں لکھا ہے کہ شاید ہمیں بار بار مشکلوں کا سامنا کرنا پڑے۔ لیکن اِس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہوواہ کی مدد سے ہم پھر سے اُٹھ کھڑے ہو سکتے ہیں۔ (زبور 145:14 کو پڑھیں۔) بھائی فلپ نے کہا: ”مَیں یہ نہیں سوچتا کہ مَیں کتنی بار اپنے منصوبے کو پورا کرنے میں ناکام ہوا ہوں بلکہ مَیں اِس بات پر دھیان دیتا ہوں کہ مَیں نے اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی پھر سے کوشش کی ہے۔“ بھائی ڈیوڈ نے کہا: ”مَیں اپنی مشکلوں کو رُکاوٹ نہیں بلکہ یہوواہ کے لیے اپنی محبت ثابت کرنے کا ایک موقع خیال کرتا ہوں۔“ جب ہم مشکلوں کے باوجود بھی اپنے منصوبے کو پورا کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں تو ہم ثابت کرتے ہیں کہ ہم یہوواہ کو خوش کرنا چاہتے ہیں۔ اور یہوواہ بھی یہ دیکھ کر کتنا خوش ہوگا کہ ہم ہمت نہیں ہار رہے!
16. اگر کسی وجہ سے ہم اپنے منصوبے کو پورا نہیں کر پاتے تو اِس سے ہم کیا سیکھتے ہیں؟
16 اگر کچھ ایسا ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ اپنے منصوبے کو پورا نہیں کر پاتے تو آپ اِس سے کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ سوچیں کہ کس وجہ سے آپ اپنے منصوبے کو پورا نہیں کر پا رہے اور خود سے پوچھیں: ”مَیں کیا کر سکتا ہوں تاکہ دوبارہ ایسا نہ ہو؟“ (امثا 27:12) لیکن کبھی کبھار شاید ہمیں اپنے منصوبے کو پورا کرنا اِس لیے مشکل لگے کیونکہ ہم نے خود سے حد سے زیادہ توقع کر لی تھی۔ اگر آپ کے ساتھ بھی ایسا ہے تو اپنے منصوبے پر پھر سے غور کریں اور دیکھیں کہ کیا اِسے پورا کرنا آپ کے بس میں ہے یا نہیں۔ b اگر آپ اپنے کسی ایسے منصوبے کو پورا نہیں کر پائیں گے جسے پورا کرنا آپ کے بس میں ہی نہیں ہے تو یہوواہ آپ کو ایک ناکام شخص خیال نہیں کرے گا۔—2-کُر 8:12۔
17. ہم اب تک جو کچھ کر چُکے ہیں، ہمیں اُسے کیوں یاد رکھنا چاہیے؟
17 آپ جو کچھ کر چُکے ہیں، اُسے یاد رکھیں۔ بائبل میں بتایا گیا ہے کہ ’خدا بےاِنصاف نہیں ہے۔ وہ آپ کی محنت کو نہیں بھولے گا۔‘ (عبر 6:10) آپ کو بھی اُن کاموں کو نہیں بھولنا چاہیے جو آپ نے یہوواہ کے لیے کیے ہیں۔ آپ اب تک جو کچھ کر چُکے ہیں؛ اُس کے بارے میں سوچیں، چاہے وہ یہوواہ کے ساتھ دوستی مضبوط کرنا ہو، دوسروں سے اُس کے بارے میں بات کرنا ہو یا بپتسمہ لینا ہو۔ جس طرح آپ نے ماضی میں اپنے منصوبے پورے کیے اُسی طرح آپ اُس منصوبے کو بھی پورا کر سکتے ہیں جو آپ نے ابھی بنایا ہے۔—فل 3:16۔
18. اپنے منصوبے پر کام کرتے ہوئے آپ کو کیا کرنا نہیں بھولنا چاہیے؟ (تصویر کو بھی دیکھیں۔)
18 یہوواہ کی مدد سے آپ اپنے منصوبے کو پورا کر سکتے ہیں، بالکل جیسے ایک ملاح اپنی منزل تک پہنچ جاتا ہے۔ لیکن یاد رکھیں کہ بہت سے ملاح سفر کا بھی پورا مزہ لیتے ہیں۔ اِسی طرح جب آپ اپنے کسی منصوبے کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہے ہوتے ہیں تو یہ دیکھنا نہ بھولیں کہ یہوواہ کس طرح قدم قدم پر آپ کا ساتھ دے رہا ہے۔ (2-کُر 4:7) اگر آپ ہمت نہیں ہاریں گے تو یہوواہ آپ کو بہت سی برکتیں دے گا۔—گل 6:9۔
گیت نمبر 126: آخر تک قائم رہیں!
a یہوواہ کی تنظیم اکثر اِس بات کے لیے ہمارا حوصلہ بڑھاتی ہے کہ ہم یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے منصوبے بناتے رہیں۔ لیکن اگر ہم نے پہلے ہی کوئی منصوبہ بنایا ہوا ہے اور ہمیں اِسے پورا کرنا مشکل لگ رہا ہے تو ہم کیا کر سکتے ہیں؟ اِس مضمون میں اِس بارے میں کچھ مشورے دیے گئے ہیں کہ ہم یہوواہ کی خدمت کے حوالے سے اپنے منصوبوں کو کیسے پورا کر سکتے ہیں۔
b اِس بارے میں اَور جاننے کے لیے ”مینارِنگہبانی،“ 15 جولائی 2008ء میں مضمون ”خود سے مناسب توقعات رکھنے کے فائدے“ کو دیکھیں۔