مواد فوراً دِکھائیں

مضامین کی فہرست فوراً دِکھائیں

حلیم زمین کے وارث ہوں گے

حلیم زمین کے وارث ہوں گے

حلیم زمین کے وارث ہوں گے

‏”‏مَیں مانتا ہوں کہ ہماری زمین بحال ہو جائے گی۔‏ .‏ .‏ .‏ ایسا ابھی نہیں ہوگا،‏ یہ تو بہت دُور کی بات ہے۔‏ اُس وقت ایک نیا آسمان ہوگا اور ایک نئی زمین۔‏“‏—‏فرانس کا ایک ماہرِماحولیات۔‏

زمین پر ماحول اور معاشرے کی حالت دیکھ کر بہتیرے لوگ دُکھ محسوس کرتے ہیں۔‏ اُن کی دلی خواہش ہے کہ یہ زمین ایک فردوس میں تبدیل ہو جائے۔‏ بعض لوگ اس خیال کو اکیسویں صدی کا ایک سپنا سمجھتے ہیں۔‏ لیکن خدا اپنے کلام میں وعدہ کرتا ہے کہ ایک دِن یہ زمین فردوس میں تبدیل ہو جائے گی۔‏ یسوع مسیح نے پیشینگوئی کی کہ ”‏حلیم .‏ .‏ .‏ زمین کے وارث ہوں گے۔‏“‏ اور دُعا میں اُس نے خدا سے کہا:‏ ”‏تیری مرضی جیسی آسمان پر پوری ہوتی ہے زمین پر بھی ہو۔‏“‏ (‏متی ۵:‏۵؛‏ ۶:‏۱۰‏)‏ لیکن آج بہتیرے لوگ یہ نہیں مانتے کہ حلیم ایک فردوس‌نما زمین کے وارث ہونگے۔‏ بہتیرے مسیحیوں کے لئے تو فردوس کا تصور ہی نہیں رہا۔‏

فرانس کے ایک رسالے کے مطابق کیتھولک مذہب میں اب فردوس کے عقیدے کو ترک کر دیا گیا ہے۔‏ رسالہ آگے بیان کرتا ہے کہ ”‏فردوس کے عقیدے نے ۹۰۰،‏۱ سال تک کیتھولک مذہب پر راج کِیا۔‏ لیکن اب نہ تو چرچ کے وعظ اور کتابوں میں،‏ نہ دُعاؤں میں اور نہ ہی مذہبی تعلیم میں اِس عقیدے کو شامل کِیا جاتا ہے۔‏“‏ کہا جاتا ہے کہ لفظ فردوس ایک ”‏بھید بن کر رہ گیا ہے۔‏“‏ کئی پادری اِس لئے فردوس کا نام نہیں لیتے کیونکہ اِس کے ذریعے ”‏ایسی خوشیوں کا تصور اُبھرتا ہے جو زمین سے منسلک ہیں۔‏“‏

فرانس کا ایک ماہر جو مذاہب پر تحقیق کرتا ہے،‏ اُس نے کہا کہ لوگ فردوس کے عقیدے کے بارے میں ”‏جاننے سے پہلے ہی اس پر رائے قائم کر لیتے ہیں۔‏“‏ اسی طرح ایک تاریخ‌دان جس نے فردوس کے موضوع پر بہت سی کتابیں لکھی ہیں،‏ اُس کا کہنا ہے کہ خدا کے کلام میں فردوس کا وعدہ اوّل تو علامتی مفہوم میں سمجھا جانا چاہئے۔‏ وہ لکھتا ہے:‏ ”‏سوال تو یہ ہے کہ فردوس کا کیا بنا؟‏ مسیحی مذہب میں اس کا یہ جواب پایا جاتا ہے:‏ ہمارا مسیحا زندہ کِیا گیا ہے اس لئے ایک دِن ہم سب میں اتحاد ہوگا اور ہم خوشحال زندگی بسر کریں گے۔‏“‏

کیا ہمیں فردوس کی اُمید رکھنی چاہئے؟‏ مستقبل میں ہماری زمین کے ساتھ کیا ہوگا؟‏ کیا ہم مستقبل کے بارے میں جان سکتے ہیں؟‏ اگلا مضمون آپ کو اِن سوالوں کے جواب دے گا۔‏

‏[‏صفحہ ۲ پر تصویر کا حوالہ]‏

COVER: Emma Lee/Life File/Getty Images