مواد فوراً دِکھائیں

پاک کلام سے کرسمس کے حوالے سے کیا پتہ چلتا ہے؟‏

پاک کلام سے کرسمس کے حوالے سے کیا پتہ چلتا ہے؟‏

پاک کلام کا جواب

 پاک کلام میں یسوع مسیح کی پیدائش کی تاریخ نہیں دی گئی اور نہ ہی اُن کی سالگرہ منانے کے بارے میں کچھ کہا گیا ہے۔ میکلن‌ٹاک اور سٹرانگ کے ‏”‏سائیکلوپیڈیا“‏ کے مطابق ”‏خدا نے کرسمس منانے کا حکم نہیں دیا اور نہ ہی اِس کا ذکر نئے عہدنامے میں ملتا ہے۔“‏

 اگر تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ کرسمس کی رسمیں بُت‌پرستوں کے مذہبی تہواروں سے آئی ہیں۔ بائبل سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر ہم کسی ایسے طریقے سے خدا کی عبادت کرتے ہیں جسے وہ پسند نہیں کرتا تو ہم اُسے ناراض کرتے ہیں۔—‏خروج 32:‏5-‏7‏۔‏

کرسمس کی رسموں کی تاریخ

  1.   یسوع مسیح کی سالگرہ منانا:‏ ”‏اِبتدائی مسیحی [‏یسوع مسیح کی]‏ سالگرہ نہیں مناتے تھے کیونکہ وہ سالگرہ کو بُت‌پرستوں کا تہوار سمجھتے تھے۔“‏‏—‏دی ورلڈ بُک اِنسائیکلوپیڈیا۔‏

  2.   پچّیس دسمبر:‏ اِس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یسوع مسیح اِس تاریخ کو پیدا ہوئے۔ چرچ کے مذہبی پیشواؤں نے غالباً اِس لیے اِس تاریخ کا اِنتخاب کِیا تاکہ اِسے موسمِ‌سرما کے اُن تہواروں سے جوڑا جا سکے جو بُت‌پرست لوگ مناتے تھے۔ یہ تہوار اُس وقت منائے جاتے تھے جب دن دوبارہ سے لمبے ہونا شروع ہو جاتے تھے اور سورج کی روشنی اور تپش بڑھنے لگتی تھی۔‏

  3.   تحفے دینا اور دعوتیں وغیرہ کرنا:‏ ‏”‏دی اِنسائیکلوپیڈیا امریکانا“‏ میں لکھا ہے کہ ”‏رومی تہوار جشنِ‌زحل دسمبر کے وسط میں منایا جاتا تھا۔ اِسی تہوار سے کرسمس کی بہت سی رسموں کا آغاز ہوا جیسے کہ بڑی بڑی دعوتیں کرنا، ایک دوسرے کو تحفے دینا اور موم‌بتیاں جلانا۔“‏ ‏”‏اِنسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا“‏ میں بتایا گیا ہے کہ جشنِ‌زحل کے دوران ”‏سارے کام‌کاج اور کاروبار بند ہو جاتے تھے۔“‏

  4.   روشنیاں:‏ ‏”‏دی اِنسائیکلوپیڈیا آف ریلیجن“‏ کے مطابق یورپی لوگ اپنے گھروں کو ”‏روشنیوں اور ہر طرح کے سدابہار پودوں سے سجاتے تھے“‏ تاکہ وہ بدروحوں کا مقابلہ کر سکیں اور موسمِ‌سرما کے اُس وقت کا خیرمقدم کر سکیں جب دن دوبارہ سے لمبے ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور سورج کی روشنی اور تپش بڑھنے لگتی ہے۔‏

  5.   امربیل، راج درخت:‏ اِن پودوں کو کرسمس کے موقع پر سجاوٹ کے لیے اِستعمال کِیا جاتا ہے۔ ‏”‏دی اِنسائیکلوپیڈیا امریکانا“‏ میں بتایا گیا ہے کہ ”‏یورپ کے قدیم باشندوں کے مذہبی پیشواؤں کا ماننا تھا کہ امربیل میں جادوئی صلاحیتیں ہیں۔ سدا بہار پودے راج درخت کے بارے میں یہ خیال کِیا جاتا تھا کہ اِس کی عبادت کرنے سے سورج واپس آ جائے گا۔“‏

  6.   کرسمس ٹری:‏ ”‏یورپ کے بُت‌پرست باشندے درخت کی پوجا کِیا کرتے تھے اور جب یہ لوگ مسیحی بنے تو یہ رواج مسیحیت میں بھی شامل ہو گیا۔“‏ درخت کی پوجا کا رواج اِس رسم سے نظر آتا ہے کہ ”‏موسمِ‌سرما کے وسط میں ہونے والی چھٹیوں کے دوران گھر کے دروازے پر یا گھر کے اندر یول ٹری (‏کرسمس ٹری کا پُرانا نام)‏ سجا کر رکھا جاتا ہے۔“‏‏—‏اِنسائیکلوپیڈیا بریٹانیکا۔‏